ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ
کھاتا تھا بادام، اخروٹ
آنکھیں اس کی موٹی موٹی
ٹانگیں اس کی چھوٹی چھوٹی
نیچے پہنے صرف لنگوٹی
اوپر پہنے اوورکوٹ
ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ
امی بولیں بیٹا آؤ
شہر سے جا کر لڈو لاؤ
اتنااس کا جی للچایا
رستے ہی میں کھاتا آیا
کھاتے کھاتے آئی ہچکی
دانت میں اس کے لگ گئی چوٹ
ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ
(صوفی تبسم)
مزید پڑھیئے
شیئر کریں