تحریر: حافظہ حفصہ سہیل (خانیوال)
حدیث نبوی ﷺ ہے کہ تعلیم حاصل کرنا ہر مردو عورت پر فرض ہے۔ انسان جب زیور تعلیم سے آراستہ ہوتا ہے تب ہی وہ انسان ہونے کا درجہ حاصل کرتا ہے۔ فی زمانہ مرد کی تعلیم سے کہیں زیادہ عورت کی تعلیم ضروری ہے۔ عورت تعلیم حاصل کرنے سے نہ صرف یہ کہ خود تعلیم یافتہ کہلاتی ہے بلکہ وہ آنے والی پوری نسل کو بھی تعلیم یافتہ کر دیتی ہے، کیونکہ انسان کی پہلی درس گاہ اس کی ماں کی گود ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں عظیم سائنس دان تھامس ایڈیسن کا مشہور واقعہ ہے کہ بچپن میں تھامس ایڈیسن کو اس کے سکول سے ایک خط دیا گیا جس میں لکھا تھا کہ آپ کا بچہ کند ذہنی کی بناء پر سکول آنے کے قابل نہیں مگر اس کی ماں نے اسے یہ بات نہیں بتائی، بلکہ یہ کہا کہ سکول والوں نے لکھا ہے کہ ہمارا سکول آپ کے بچے کے قابل نہیں، اور خود ہی اپنے بچے کی تعلیم و تربیت جاری رکھی۔ یوں ایک ماں کی محنت سے دنیا کو ایک عظیم سائنس دان ملا۔ دنیا کی کوئی بھی قوم عورت کی تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی. ہمیں بحیثیت قوم عورت کی تعلیم پر توجہ دینی ہو گی تاکہ ہمارا شمار بھی دنیا کی بہترین اقوام میں ہو سکے۔