تحریر: محمد صفدر (کبیر والا)

دل انسانی جسم کا ایک اہم حصہ ہے ۔ اس کا بنیادی کام پورے جسم میں خون کے بہاؤ کو کنٹرول کرنا ہے۔ جس طرح ظاہری جسم کی صفائی ضروری ہے، اسی طرح دل کی صفائی اور پاکیزگی بھی بہت ضروری ہے۔ دل کی پاکیزگی ایک انسان کو مسلمان سے آگے مومن کے درجہ تک لے جاتی ہے۔ دل کو اللہ کا گھر کہا جاتا ہے اور اللہ کی صفات میں سے ایک صفت سبحان ہے جس کا مطلب ہے پاک، یعنی کہ اللہ پاک ہے اور وہ  اس دل کو اپنا مسکن بنانا پسند فرماتا ہے جو خود پاک ہو۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دل پاک کیسے ہو گا؟ یہ پاک ہو گا تو ہی کائنات کے واحد رب کے مسکن کے قابل ہو گا۔ دل کی پاکیزگی محبت مصطفیٰﷺ سے مشروط ہے۔ کسی ہستی سے محبت کا پہلا تقاضا  یہ ہوتا ہے کہ اس ہستی کے اسوۂ (عادات و خصائل )کو اپنایا جاتا ہے۔ جب کوئی شخص، نبیِ مکرم حضرت محمد مصطفیٰ خاتم النبین ﷺ سے محبت کرتا ہے تو وہ  شخص نبی پاک ﷺ کی مبارک سنتوں کا مظہر بن جاتا ہے۔ حضرت محمد ﷺ کی ذات ہم سب کے لیے کامل  اور بہترین نمونہ ہے۔ سچی محبت کی علامت یہ ہے کہ انسان صرف وہ کام کرتا ہے جو اس کے محبوب کو پسند ہوتا ہے۔ اس طرح اس شخص کی پسند و ناپسند کا محور اس کی محبوب ذات بن جاتی ہے۔ ایسا انسان مخلوقِ خدا کے ساتھ اخلاق اور ہمدردی سے پیش آتا ہے۔ نبیِ مکرم ﷺ سے قلبی محبت دل کی پاکیزگی کا سبب بنتی ہے اور پھر انسان کا دل اس قابل ہو جاتا ہے کہ اس میں رب اپنے جلوے فرمائے۔ ایسے انسان سے خود اللہ تعالیٰ بے حد محبت کرتا ہے اور مومن کا درجہ عطا فرماتا ہے۔ اس کے برعکس جو شخص صرف کلمہ پڑھ کر مسلمان تو ہو جاتا ہے لیکن مخلوقِ خدا کو فائدہ نہیں پہنچاتا، ایسے شخص کا دل محبت مصطفیٰ ﷺ سے خالی ہوتا ہے۔ ایسےدل کو اللہ تعالیٰ اپنا مسکن نہیں بناتا۔ لہذا حضرت محمد ﷺ سے عملی محبت ایک انسان کے  جسم اور دل کو پاک کر دیتی ہے اور اس کو اللہ پاک کے پسندیدہ لوگوں کی صف میں شامل کر دیتی ہے۔

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
211
4