تحریر:  سیدہ حیا  فطین (رحیم یار خان)

کمرہ  جماعت میں تدریس  کے  دوران  جب ہماری  ٹیچر ہم سے کوئی نصابی سوال پوچھتیں  تو ہم  اپنا ہاتھ کھڑا کر  دیتے اور کہتے مس! ہم بتائیں۔ ہماری  ٹیچر  کو  لفظ ‘ہم’ سے بہت چڑ تھی۔ ایک دن جو ہماری  شامت آئی تو ایک سوال کا جواب دینے کے لیے   ہم نے  ہاتھ  اٹھایا۔ مس ہم بتائیں۔ بس جناب ، ٹیچر نے  کھڑا کر کے پہلے  جھاڑ پلائی کہ  آپ کوئی  ملکہ  عالیہ ہیں جو  خود کو  ‘ہم’ کہہ  کر مخاطب ہوتی ہیں۔  پھر  سزا  یہ  دی کہ پیریڈ ختم ہونے  تک  ‘میں میں’ کرتی رہو تاکہ  تمہیں عادت پڑ جائے۔  ہم نے  ٹیچر کی  خوب منتیں کیں، گڑگڑائے مگر کہاں جی، دس منٹ تک اس حال میں ہم ‘ میں میں’ کرتے  رہے کہ ہم شرم سے  سرخ اور لڑکیاں ہنسی  سے لوٹ پوٹ ہوئی جا  رہی تھیں۔

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
776
5